نئی دہلی : بھارت بند آندولن کے بعد اب بی جے پی میں ہی دلت لیڈروں نے بغاوت کی آوازیں بلند کرنی شروع کردی ہیں۔ گزشتہ دنوں بہرائچ کی ممبر پارلیمنٹ ساوتری بائی پھولے نے ایس سی ، ایس ٹی ایکٹ کو لے کر اپنی ہی حکومت کی تنقید کی تو اس کے بعد صدائے احتجاج بلند کرنے کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا ۔ بی جے پی کے رابرٹس گنج سے ممبر پارلیمنٹ چھوٹے لال کا نام بھی اس فہرست میں شامل ہوگیا ۔ علاوہ ازیں نگینہ لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر یشونت سنہا نے بھی وزیر اعظم مودی کو خط لکھا اور حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کی ۔
اب بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ ادت راج نے بھی الزام لگایا ہے کہ بھارت بند کے دوران پرتشدد احتجاج کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں ان کی دلت برادری کے لوگوں کو پریشان کیا جارہاہے۔ ادت راج نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ دو اپریل کے آندولن میں حصہ لینے والے دلتوں کو پریشان کئے جانے کی خبریں مل رہی ہیں اور یہ بند ہونا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ دو اپریل کے بعد دلتوں کو ملک بھر میں پریشان کیا جارہا ہے۔ باڑمیر ، جالور ، جے پور ، گوالیار ، میرٹھ ، بلند شہر ، کرولی اور دیگر مقامات پر دلتوں کے ساتھ ایسا ہورہا ہے ۔ نہ صرف ریزرویشن مخالف لوگ بلکہ پولیس بھی ان لوگوں کی پٹائی کررہی ہے اور فرضی معاملات میں پھنسا رہی ہے۔
شمال مغربی دہلی سیٹ سے ممبر پارلیمنٹ ادت راج نے کہا کہ گوالیار میں ان کےذریعہ چلائی جارہی دلت تنظیم کے ایک کارکن کو پریشان کیا گیا ۔ قابل ذکر ہے کہ ایس ٹی ، ایس سی ایکٹ کو مبینہ طور پر کمزرو کئے جانے کے خلاف دو اپریل کو بھارت بند کے دوران پرتشدد واقعات میں کم سے کم 11 افراد کی موت ہوگئی تھی اور کئی دیگر زخمی ہوگئے تھے۔
اس سے پہلے نگینہ سے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ یشونت سنہا نے وزیر اعظم مودی کو خط لکھ کر دلتوں کو نظر انداز کئے جانے کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے خط میں کہا تھا کہ عدالت میں ہمارے سماج کی کوئی نمائندگی نہیں ہے ، اسی وجہ سے عدالتیں ہمارے خلاف نئے نئے فیصلہ سناکر دلتوں کے حقوق کو ختم کررہی ہیں۔
چھوٹے لال بھی دلتوں کو پریشان کئے جا نے کا معاملہ اٹھا چکے ہیں
اس سے پہلے رابرٹس گنج سے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ نے بھی وزیر اعظم کو خط لکھ کر کہا تھا کہ ایس پی حکومت کے دوران جب غنڈہ راج چل رہا تھا ، تب انہوں نے اپنے بھائی اور قبائلی دلت لیڈر جواہر کھروار کو چندولی میں نوگڑھ بلاک کے پرمکھ کے عہدہ پر کامیاب کرایا تھا ، بی جے پی کی یہ واحد جیت تھی ، لیکن آج اپنی ہی حکومت میں ان کے بھائی کو بلاک پرمکھ عہدہ سے ہٹانے کی سازش ہورہی ہے ۔ بی جے پی لیڈروں کے ہی تعاون سے بی ایس پی نے عدم اعتمادکی تحریک پیش کی ہے۔
بی جے پی لیڈر ادت راج نے بھی بلند کی بغاوت کی آواز
previous post