بی ایس پی کو امیدکی ایک نئی کرن دے گیایوپی کا بلدیاتی انتخاب
(لکھنو 5دسمبر ( قندیل نیوز
یوپی بلدیاتی انتخاب میں پہلی بار اپنے نتخابی نشان پر میدان میں اترنے کابہوجن سماج پارٹی (بسپا)کا داوکامیاب ہو گیا اور اس کے ساتھ لوک سبھا اورودھان سبھا چناومیں کراری ہار سے بیزار اس پارٹی میں ایک نیا حوصلہ بیدارہوا ہے۔ بسپاکے ایک سینئرلیڈر نے کہا کہ ان کی پارٹی کے لئے حال ہی میں بلدیاتی انتخابات کا نتیجہ انتہائی حوصلہ افزاء ہے۔پارٹی نے نہ صرف میرٹھ اور علیگڑھ میں میئر کے انتخاب میں جیت حاصل کی بلکہ، نگر پالکاؤں اورنگر پنچایتوں میں بھی اس کا مظاہرہ اچھا رہا۔ واضح رہے کہ شہری علاقوں میں بسپا کی گرفت عام طور پر مضبوط نہیں مانی جاتی ہے۔ایسے میں دو میئرکی سیٹیں جیتنا پارٹی کے لیے کافی اہمیت رکھتا ہے۔ا نہوں نے بتایا کہ بی ایس پی کی قیادت نے ایک حکمت عملی کے تحت بلدیاتی انتخاب میں اپنے نشان پر میدان میں اترنے کا فیصلہ لیا تھا۔پارٹی اعلی کمان کا خیال تھا کہ سال 2014 کے لوک سبھااور اس سال کے شروع میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو ملی کراری ہار سے ٹوٹے ہوئے کارکنوں میں ایک نیا جذبہ اور نئی روح پھونکنے کے لیے پھر سے نئے جوش اور جذبہ کے ساتھ کام کیاجاناچاہیے۔اس کے لئے زمینی سطح پر پارٹی کو اپنی پکڑ بنانی ہوگی۔حالانکہ بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی مظاہرہ سب سے اچھارہاہے۔ لیکن مضبوط مانی جارہی بی ایس پی نے تمام مخالف پارٹیوں کو حیرت میں ڈالتے ہوئے میرٹھ اور علیگڑھ کے میئر سیٹوں پر قبضہ کرلیا۔اس کے علاوہ اس کے امیدواروں نے جھانسی، آگرہ اور سہارنپور کے میئر انتخاب میں بھی بی جے پی کو سخت ٹکر دی ہے۔ سہارنپور میں تو بسپا کے ہاتھوں سے جیت صرف دو ہزارووٹوں سے پھسل گئی تھی۔ سپا اور کانگریس ریاست میں میئر کی 16 میں سے ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکیں۔ جہاں بی جے پی نے بلدیاتی انتخابات میں وزیر اعلی یوگی ادتیاناتھ کی قیادت میں اپنی مکمل طاقت لگا دی تھی۔جب کہ بسپا نے اپنے صوبائی رہنماؤں پر ہی اعتماد کیا تھا۔ بی جے پی کے مقابلے میں بسپا کے کوئی بھی بڑے لیڈرنے تشہیر ی مہم میں حصہ نہیں لیاتھا۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق بلدیاتی انتخاب میں دلت مسلم مساوات نے بسپاکو کامیابی دلائی ہے۔ ریاست کے مغربی حصوں میں رائے عامہ میں اضافے سے خاص طور پر ایس پی کے لئے مشکل کھڑی ہو سکتی ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق بلدیاتی نتخاب نے بی ایس پی کو ایک راہ دکھایاہے۔ جو سال 2019 کی لوک اسمبلی کا انتخابات کے مدنظر انتہائی اہم ہے۔بلدیاتی انتخاب سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ووٹرس اب بھی بی ایس پی کو پسند کرتے ہیں۔ حالانکہ پارٹی دوسری جماعتوں کے ساتھ باہمی اتحا د کے دروازے ابھی بند نہیں کررہی ہے۔