میرٹھ:09؍اپریل ( قندیل نیوز)
ایس سی،ایس ٹی ایکٹ کولے کرسپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف دو اپریل کو ہوئے تشدد سے پہلے دلتوں کی تحریک کوبڑھاوادینے کے لیے سوشل میڈیا کاغلط استعمال ہواتھا۔اس کے باوجود پولیس انتظامیہ کی نیند ٹوٹ نہیں رہی ہے۔ابھی ریزرویشن کے خلاف10اپریل کوبھارت بندکے اعلان پراشتعال انگیزمیسج اورگاناوائرل ہوگیاہے۔البتہ ہتھیارکے طورپراستعمال ہورہے سوشل میڈیاپرروک لگانے میں ناکام افسرایسے میسج کرنے والوں کی فہرست بنا رہے ہیں۔ادھربھارت بندکے انعقاد سے مختلف تنظیمیں انکار کر چکی ہیں۔پولیس انتظامیہ نہیں جاگا تو سوشل میڈیا پر نکالی جا رہی بھڑاس پھرسے ہم آہنگی میں خلل پیدا کر سکتی ہے۔دو اپریل کو ہوئے تنازعہ کے بعد سے ہی سوشل میڈیا پر اب 10اپریل کو ریزرویشن کی مخالفت میں بھارت بند کا پیغام وائرل ہو گیا تھا۔میسج میں نہ کسی فرد کا نام ہے اور نہ کسی تنظیم کا ذکر۔ایسے میسج صرف ذات کی بنیاد پر زہر گھولنے کا کام کر رہے ہیں۔حکام نے ہفتہ کو آل انڈیا علاقائی جنرل اسمبلی، سنگھ فوج، راجپوت جنرل اسمبلی، ہندو سوابھیمان تنظیم ،، قومی ویر گوجر مہاسبھا، آل بھارتی جاٹ ریزرویشن سنگھرش سمیتی، ضلع جاٹ مہاسبھا اور آل انڈیا او بی سی کی جنرل اسمبلی اور دیگرتنظیموں کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کی تھی۔تمام تنظیموں نے 10 اپریل کو بھارت بند جیسا کوئی انعقادہونے سے صاف انکار کر دیا۔حکام نے بھارت بند کو محض افواہ قرار دیتے ہوئے اس کی اطلاع بھی عوام کردی۔لیکن’ بند کروریزرویشن‘کے نام سے گانا وائرل ہو رہا ہے۔اسے 10 اپریل کو بھارت بند کا گانا بتایا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ بھی بہت سے پیغام وائرل ہو رہے ہیں۔ایس پی سٹی مان سنگھ چوہان کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر نگرانی رکھی جا رہی ہے۔اشتعال انگیز پوسٹ ڈالنے والے افراد کو نامزد کیا جا رہا ہے۔ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔