نئی دہلی:9اپریل ( قندیل نیوز)
کچھ گروپوں کی طرف سے سوشل میڈیا پر 10 اپریل کو’ بھارت بند‘ کی خبروں کے درمیان وزارت داخلہ نے ہدایت نامہ جاری کرکے تمام ریاستوں بشمول مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو آگاہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے پرتشدد واقعہ اور دیگر سرگرمیوں کو روکنے کے لیے سیکورٹی بڑھا دیں۔ ساتھ ہی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ضرورت ہونے پر تشدد کو روکنے کے لئے وہ تمام طرح کے ایکشن لیے جانے کے مجاز ہوسکتے ہیں ۔ واضح ہو کہ 2 اپریل کو ملک بھر میں کچھ دلت تنظیموں کی طرف سے بھارت بند کا انعقاد کیا گیا، جس میں وسیع پیمانے پرتشدد پیش آیا تھا جس میں کم ازکم 10افراد کی ہلاکت بھی ہوئی تھی ۔اب 10 اپریل کو یعنی کل جنرل اور او بی سی تنظیموں کی طرف سے بھارت بند کا مطالبہ کیا گیا ہے، اس کے تحت سوشل میڈیا پر پوسٹ اور میسیج وائرل ہو رہے ہیں، ان میں ’ریزرویشن ہٹاؤ‘ مطالبہ کرتے ہوئے ملک بھر میں ہونی والے احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دی جارہی ہے۔اسی کے پیش نظر وزارت داخلہ نے احتیاط کے طور پر پیر کو ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑے تو گشت اور بڑھا دی جائے، لیکن قانون و ا نتظامیہ سے کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کرنا ہوگا کسی بھی علاقہ میں کسی بھی طرح کے تشدد یا جان و مال کا نقصان نہیں ہونا چاہئے۔ ہدایت نامہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اپنے علاقہ میں کسی بھی طرح کے تشدد کے لئے ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ ذاتی طور پر ذمہ دار ہوں گے۔ وزارت داخلہ کے ایک افسر نے بتایا کہ وزارت نے ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے کہ کچھ گروپوں کی طرف سے سوشل میڈیا پر 10 اپریل کو متوقع بھارت بند کے پیش نظر ضروری احتیاطی اقدامات جائیں۔ اس کے علاوہ تمام ریاستی انتظامیہ کے حکام کو کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے سیکورٹی بڑھانے اور مناسب انتظامات کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔10 اپریل کو ’ بھارت بند ‘ کی خبروں کے درمیان، ہاپوڑ کے ضلع مجسٹریٹ نے ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج شام سے لے کر کل شام 6 بجے تک شہر میں انٹرنیٹ سروس ٹھپ رہے گی۔