مودی سرکارنے اپناآخری موقع کھودیا،کسانوں کی قرض معافی کاکیاہوا،نوٹ بندی سے کیاملا
کتناکالادھن آیا،بی جے پی کے سنیئرلیڈراورسابق مرکزی وزیرخزانہ یشونت سنہانے اہم سوالات اٹھاکرگھیرا
بھوپال ،یکم فروری(قندیل نیوز)
بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیرخزانہ یشونت سنہا نے آج پیش شدہ مرکزی حکومت کے بجٹ کومایوس کن قراردیاہے۔یشونت سنہا نے صحافیوں کویہاں بتایاکہ یہ توقع تھی کہ یہ بجٹ زرعی اور دیہی علاقوں کے لیے اہم اور اچھی خبرلائے گا۔لیکن زرعی شعبے کے ساتھ ساتھ یہ بجٹ تعلیم، صحت اور روزگار کے نقطہ نظر سے مایوس کن رہاہے۔انہوں نے کہاکہ اس بجٹ میں کسانوں کی فصلوں ،قرض معافی اور آب پاشی کے بارے میں انتظامات نہیں کیے گئے ہیں۔یشونت سنہا نے کہاکہ بجٹ میں، صرف اعداد و شمار کی بازی گری کی ہے ۔متوسط اور غریب طبقے کو اس سے کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ پیش کرکے حکومت نے امداد کے بجٹ کو پیش کرنے کا ایک اور موقع کھو دیاہے۔یشونت سنہانے بتایاہے کہ اگلے خریف سیشن سے حکومت نے کسانوں کو ان کی فصل کی لاگت سے ڈیڑھ گنا زیادہ امدادی قیمت دینے کا اعلان ضرورہے۔لیکن نہ ہی وقت کی حد مقرر کی جاتی ہے اور نہ ہی اس میں لاگو اخراجات کا ذکر کیا گیا ہے۔یشونت سنہا نے کہا کہ حکومت، جس میں بجٹ میں80000کروڑ روپے کی کمی سے متعلق بات چیت’’خریداری معاہدے‘‘میں فنڈنگ کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ قافلے کے سال گذرگئے۔لیکن بجٹ میں یہ نہیں بتایا کہ نوٹ بندی سے کیا کامیابی ملی اور کتنا کالا دھن پکڑا گیا۔انہوں نے کہاکہ پٹرول ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے سماج کا ہر طبقہ پریشان ہے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کی یہ بہت بڑی وجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ عام آدمی کی بجائے، بڑے کمپنیوں کو بجٹ میں ٹیکس کی امداد فراہم کی گئی ہے۔