ملک میں خون خرابے کے ذمہ دار شری شری روی شنکر ہوں گے
اقلیتوں اور دلتوں کو خوف زدہ کرکے ملک ترقی نہیں کرسکتی ہے
بی جے پی ملک میں مذہبی منافرت اور شدت پسندی پھیلا رہی ہے
2019؍ ء میں تمام سیکولر و علاقائی پارٹیاں متحدہوکر بی جے پی کا مقابلہ کرینگی
نامہ نگار سے گفتگو کے دوران رکن پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل کا تمام موضوعات پر کھل کر اظہار خیال
دیوبند،11؍ مارچ(سمیر چودھری/قندیل نیوز)
آسام سیاست کے اہم لیڈر و رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے کہا کہ اگر ملک میں کسی قسم کا کوئی خون خرابہ ہوتا ہے تو اس کے ذمہ دار شری شری روی شنکر ہوں گے، اجمل نے کہا کہ 2019 میں لوک سبھا کے انتخابات کانگریس کی قیادت میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اتحاد بناکر ایک سیکولرمحاذ سا منے قائم کیا جائے گا۔دارالعلوم دیوبند کی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں شرکت کے لئے آج دیوبند پہنچے اے آئی یوڈی ایف کے قومی صدر مولانا بدالدین اجمل نے کہا کہ شری شری روی شنکر مذہبی رہنماء ہیں اسلئے انہیں اپنے عہدہ کاخیال رکھنا چاہئے،انہوں نے کہا کہ اگر بابری مسجد تنازعہ یا رام مندر کو لیکر ملک میں کوئی فرقہ وارانہ فساد ہوتاہے اس کے ذمہ دار شری شری روی شنکر ہونگے۔اپنی رہائش گاہ نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا بدر الدین اجمل نے آرمی چیف کے بیان کو سیاسی بیان بتاتے ہوئے کہاکہ اس سلسلہ میں ان کی سیکورٹی چیف اجیت ڈھوبال سے گفتگوہوئی ہے اور پی ایم نے آرمی چیف کو بلایا بھی تھا، انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں انہوں نے صدر جمہوریہ ہند سے ملاقات کا وقت مانگاہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے انتخابات میں آسام میں ان کی پارٹی حزب اختلاف پارٹی تھی، جبکہ اس انتخابات میں انہوں نے صرف 13؍ اسمبلی نشستیں حاصل ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ آسام مسلمانوں نے کبھی آسام گن پریشد اور کبھی کانگریس کو اپنا ووٹ دیا ہے۔مولانا نے کہا کہ آرمی چیف کے بیان سے ان کی پارٹی کے ساتھ منسلک ہندو الگ نہیں ہو گا لیکن جس طرح سے آرمی چیف نے اہم عہدے پر رہتے ہوئے سیاسی بیان دیا ہے اس سے ملک میں آرمی چیف کے عہدے کو نقصان پہنچا ہے ۔مولانا اجمل نے طلاق ثلاثہ پر لوک سبھامیں بحث کو لیکر کہاکہ سب کچھ ا تنی جلد ہوا ہے کہ ایوزیشن کو موقع نہیں دیاگیاہے،بحث میں سرکار نے اپوزیشن کو موقع نہیں دیا ہے اور اپوزیشن کی غلط فہمی کی وجہ سے سرکار اس بل کو پاس کرانے میں کامیاب رہی ، لیکن یہ بل راجیہ سبھامیں پہنچنے پر اپوزیشن نے اتحاد کا مظاہرہ کیاہے جس کی وجہ سے یہ راجیہ سبھا میں پاس نہیں ہوا ہے اور راجیہ سبھا میں یہ پاس بھی نہیں ہوگا ،مولانا نے بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ یہ پارٹی پیسہ کے زور پر الیکشن جیت رہی ہے،انہوں نے کہاکہ اقلیتوں اور دلت طبقات کو نظر انداز یا خوف زدہ کرکے ملک ترقی نہیں کرسکتی ہے،یہ پارٹی ملک میں مذہبی منافرت اور شدت پسندی پھیلا رہی ہے جو ملک کی سلامتی اور تعمیر و ترقی کے لئے انتہائی خطرناک ہے، انہوں نے این آرسی کے سلسلہ میں کہاکہ ابھی سیکنڈ فہرست کا انتظار ہے اس کے بعدآئندہ کا لائحہ عمل تیا ر کیاجائے گا۔ مولانا بدرالدین اجمل نے کہا کہ 2019 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے قبل ایس پی، بی ایس پی، ترنمول کانگریس اور شیو سینا سمیت دیگر تمام اپوزیشن پارٹیاں کانگریس کی قیادت میں سیکولر فرنٹ کا قیام کرکے لوک سبھا بی جے پی کو انتخابات سے باہر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کو سنجیدہ سیاست کی ضرورت ہے لیکن شر ی شری اور شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی آر ایس ایس اور وی ایچ پی کا مہرا بن کر ہندو مسلم اتحاد کے لئے خطرہ بن رہے ہیں۔ دارالعلوم کی جانب سے منعقد رابطہ مدارس اسلامیہ کی کانفرنس سلسلہ میں انہوں نے کہاکہ اجلاس میں مدارس کے تعلیمی نظام مزید مضبوط بنانے ،نظام میں شفافیت لانے کے ساتھ ساتھ حسابات کو درست کرنے کے ساتھ سی سی ٹی کیمرے لگانے کی بھی تجویز رکھی جائے گی ۔