Home نظم اے ماہِ دسمبر کے پرستار عزیزو!

اے ماہِ دسمبر کے پرستار عزیزو!

by قندیل

تازہ ترین، سلسلہ 70

فضیل احمد ناصری

اسلام کی ستھری سی فضا کیوں نہیں دیتے
اولاد کو تم درسِ حیا کیوں نہیں دیتے

کفار کی تقلید پہ کرتے ہو گزارا
دیوار گناہوں کی گرا کیوں نہیں دیتے

آنگن ترا تاریک ہے ٹی وی کی وبا سے
پیغامِ محمدؑ کی ضیا کیوں نہیں دیتے

ہے تم کو اگر بادۂ طاغوت سے نفرت
تم ایسی شرابوں کو بہا کیوں نہیں دیتے

کہتے ہو محمدؑ ہی مرے راہ نما ہیں
پھر طرزِ نصاریٰ کو بُھلا کیوں نہیں دیتے

اے ماہِ دسمبر کے پرستار عزیزو!
ابلیس کو مایوس بھگا کیوں نہیں دیتے

تثلیث میں ڈوبی ہیں مسلمان کی نسلیں
توحید کا تم ان کو پتا کیوں نہیں دیتے

اے مردِ خدا گوشۂ راحت سے نکل کر
آواز حریفوں کی دبا کیوں نہیں دیتے

بیٹھے ہیں بہت آج بھی کعبے میں برہمن
ان دیر نشینوں کو اٹھا کیوں نہیں دیتے

You may also like

Leave a Comment