سنگاپور:10 ؍مارچ ( قندیل نیوز)
کانگریس صدر راہل گاندھی نے آج کہا کہ نوٹ بندی ایک اچھی پہل نہیں تھی، اگر وہ ملک کے وزیر اعظم ہوتے تو نوٹ بندی کی تجویز کو کوڑے دان میں پھینک دیتے ، راہل گاندھی جنوبی ایشیائی ممالک کے پانچ دن کے دورے پر ہیں۔ آج انہوں نے ملائیشیا کاسفر شروع کی اور اس دوران کوالالمپور میں بھارتی کمیونٹی کے لوگوں کے ساتھ بات چیت کی۔راہل گاندھی سے پوچھا گیا تھا کہ وہ نوٹ بندی کو کیسے مختلف طریقے سے لاگو کرتے، اس سوال پرراہل گاندھی نے کہاکہ اگر میں وزیر اعظم ہوتا اور کوئی مجھے نوٹ بندی کی تجویز کی فائل دیتا تو میں اسے کوڑے دان میں، کمرے سے باہر یا کباڑخانے میں پھینک دیتا۔ انہوں نے کہاکہ میں اس طرح اسے (نوٹ بندی ) لاگو کرتا؛ کیونکہ میرے حساب سے نوٹ بندی کے ساتھ ایسا ہی کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ کسی کے لئے بھی اچھی نہیں ہے۔ غور طلب ہے کہ نوٹ بندی کا اعلان وزیر اعظم نریندر مودی نے آٹھ نومبر 2016 کو کیا تھا ۔ اس میں انہوں نے 500 اور1000روپے کے پرانے نوٹ بند کر دیے گئے تھے۔ کانگریس پارٹی نے اس کی شدید مخالفت کی تھی۔خواتین کو بااختیار بنانے پر ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے مساوات کافی نہیں ہیں، ان کا خیال ہے کہ ان کے تئیں جس طرح کا تعصب معاشرے میں ہے اس کے لئے انہیں مردوں کی بجائے خواتین کی زیادہ سے زیادہ مدد کئے جانے کی ضرورت ہے۔ راہل گاندھی نے کہاکہ میں عورتوں کو مردوں کے برابر نہیں مانتا، بلکہ مردوں سے بہتر مانتا ہوں۔ میرا خیال ہے کہ مغربی معاشرے سمیت تمام معاشروں میں عورتوں کے متعلق ایک جانبدار سوچ ہے، اس سوچ کو ترمیم کرنے کی ضرورت ہے اور اسے ٹھیک کرنے کے لئے مساوات کافی نہیں ہیں، اس کے لئے آپ کو جانبدار ہونا ضروری ہے۔ جتنی حمایت مردوں کی کرتے ہیں، اس سے زیادہ خواتین کو ترجیح دینا ہوگا ۔ کانگریس صدرنے کوالالمپور میں آئی وائی سی او این میں نوجوان پیشہ ور افراد کو بھی خطاب کیا۔ اپنے فیس بک پوسٹ میں گاندھی نے لکھا ہے کہ کوالالمپور میں آج انہوں نے ملائیشیا بھارتی کانگریس (مائک) کے صدرسبرامنیم سیتہ شیوم سے ملاقات کی۔ یہ یونٹ اصلاً 1946 تک کل ہند کانگریس کمیٹی کا صرف ایک حصہ تھا ، ملائیشیا تحریک آزادی میں اس کااہم کردار رہا ہے۔ راہل گاندھی کا یہ دورہ کانگریس کی بھارتی کمیونٹی سے وابستگی کی کوشش کا حصہ ہے۔ کل انہوں نے سنگاپور کے وزیراعظم لی سین لونگ سے بھی ملاقات کی تھی۔