نئی دہلی،23؍جنوری (قندیل نیوز)
الیکشن کمشنر او پی راوت نے ملک کے چیف الیکشن کمشنر کاعہدہ سنبھال لیا۔سبکدوش ہونے والے چیف الیکشن کمشنر اے کے جوتی نے راوت کو عہدہ پیش کیا ۔راوت نے کہا کہ ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے عمل کو یقینی بنانا ان کی اہم ترجیح ہوگی۔واضح ہوکہ جیوتی کی مدت متنازعہ رہی جس میں جاتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے بیس اراکین کی معطلی بھی شامل ہے۔اس کے بعدوہ اپوزیشن کے نشانہ پرہے اوراپوزیشن پارٹیاں الیکشن کمیشن کی معتبریت پرسوال اٹھاکرسنگین سوالات کررہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ملک میں آزاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات کرانا ہے۔کمیشن نے اس روایت کو بخوبی آگے بڑھایا ہے میں بھی اس روایت کو مضبوط کرنے کی کوشش کروں گا۔ ہندوستانی انتظامی خدمات (آئی اے ایس) کے مدھیہ پردیش کیڈر کے 1977بیچ کے افسر راوت اترپردیش جھانسی کے رہنے والے ہیں۔دو دسمبر 1953 کو پیدا ہوئے راوت کوبندیل کھنڈ سے گہرا رشتہ ہے۔وہ 31دسمبر 2013 کو مرکزی حکومت میں سیکرٹری کے عہدے سے ریٹائر ہونے کے بعد 14 اگست 2015 کو الیکشن کمشنر بنائے گئے تھے۔اس سے پہلے وہ مدھیہ پردیش میں سال 1983 سے 1988 تک نرسہپر اور اندور کے ضلع کلکٹر رہے۔اس کے بعد وہ مدھیہ پردیش حکومت میں مختلف محکموں میں چیف سیکرٹری کے علاوہ سال 2004میں وزیر اعلی کے بھی چیف سکریٹری رہے۔مرکزی حکومت میں پہلی بار ڈیپوٹیشن پر 1993 میں انہیں وزارت دفاع میں جوائنٹ سکریٹری کے عہدے پر مقررکیا گیا تھا۔راوت کو مئی 1994 میں سپروائزر کے طور پر جنوبی افریقہ بھیجا گیا۔