انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کاالزام ،کانگریس صدرکونوٹس جاری،چینل پرکارروائی ہوگی
نئی دہلی13دسمبر (قندیل نیوز)
ای وی ایم پرمتعددشکایتوں کے باوجودایکشن نہ لینے والاالیکشن کمیشن بی جے پی کی شکایت پر راہل گاندھی کے خلاف ایکشن میں آگیاہے اوراس نے مستعدی دکھادی ہے ۔یہ بھی اطلاع پہلے آئی ہے اوراپوزیشن نے براہ راست بی جے پی دفتراورسی ایم آفس پربھی چینل کودھمکانے کاالزام لگایاہے۔اس الزام کے بعدالیکشن کمیشن بھی کارروائی کے لیے مستعد ہے۔واضح رہے کہ گجرات انتخابات کی تاریخوں کااعلان وقت پرنہ کرنے پربھی وہ نشانہ پررہاہے اوراپوزیشن نے اس کی نیت اورمعتبریت پرسوالات اٹھائے تھے۔الیکشن کمشنر نے حکم دیا ہے کہ کانگریس کے صدر راہل گاندھی کے انٹرویو کو دکھایا گیا ہے کہ نیوز چینل کے خلاف ایف آر کی فائل درج کریں۔لیکن آج فکی کے پروگرام میں مودی نے بھی کانگریس کونشانے پرلے کرسنگین الزام لگائے ہیں،حالانکہ اب تک الیکشن کمیشن کی طرف سے اس پرکوئی بیان نہیں آیاہے۔ الیکشن کمشنر کے مطابق، ووٹ دینے سے قبل ایک دن صرف اس دن ایک انٹرویو دکھایا گیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔کمیشن نے تمام چینلوں کے خلاف کارروائی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انٹرویو ان کے خلاف اٹھائے جائیں گے۔الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کے انٹرویو کو دکھانے پرفوری طور پر پابندی لگائی ہے۔اس کے علاوہ الیکشن کمشنر نے ایک نوٹس بھیج کر کانگریس کے صدر راہل گاندھی کو بھی طلب کیاہے۔کمشنرنے راہل گاندھی سے 18 دسمبر کو 5 بجے جواب طلب کیاہے۔انتخابی کمیشن نے راہل گاندھی سے پوچھاکہ کوڈآف کنڈٹ کی خلاف ورزی کرنے کے بعد آپ کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی؟ اگر راہل گاندھی نے اس کا جواب 18 دسمبر تک نہیں دیا تو پھر کمیشن ان کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے۔اصل میں، آج، راہل گاندھی کا خصوصی انٹرویو ایک گجراتی چینل میں دکھایا گیا تھا، جس میں راہل نے گجرات حکومت اور مودی حکومت پرحملہ کیا۔راہل گاندھی نے مودی سے انٹرویوز کے ذریعے بہت سے سوالات پوچھے اور دعویٰ کیاکہ کانگریس گجرات میں حکومت بنانے والی ہے۔ دوسرے مرحلے سے ووٹ ڈالنے سے پہلے ایک دن، بی جے پی نے راہل کے انٹرویو کے بارے میں سوال پوچھا۔بی جے پی کے مطابق، چینل نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے اور اس معاملے کے انتخابی کمیشن سے شکایت کی ہے، جس کے بعد کمیشن نے آر ایف پی کو ابتدائی کارروائی کے دوران ایف آر فائل دینے کا حکم دیا ہے۔