نئی دہلی :23؍ مارچ (قندیل نیوز)
تاریخی بدعنوانی مخالف تحریک کے تقریباً سات سال بعد سماجی کارکن انا ہزارے نے مرکز میں لوک پال مقرر کرنے کی اپنی مانگ کو لے کر آج سے غیر معینہ بھوک ہڑتال شروع کی۔وہ رام لیلا میدان میں بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں جہاں وہ 2011 میں بھی بیٹھے تھے۔بہرحال امید کی جا رہی ہے کہ اس بار ان کا نشانہ مودی حکومت ہوگی۔یہ ستیہ گرہ شروع ہونے سے پہلے ہی انا نے واضح کر دیا ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت اور چہرے کو منچ پر جگہ نہیں ملے گی۔اگر کوئی سیاسی جماعت یا شخص ستیہ گرہ میں شامل ہونا بھی چاہتا ہے، تو اسے منچ کے نیچے عوام کے بیچ میں بیٹھنا ہو گا۔ساتھ ہی انا نے ایک اور سخت قدم اٹھاتے ہوئے ستیہ گرہ میں شامل ہونے والے لوگوں کے لئے ایک شرط رکھی ہے۔ انا کا کہنا ہے کہ جو بھی انسان ستیہ گرہ میں شامل ہونا چاہتا ہے تو اسے ایک حلف نامہ دینا ہو گا۔ وہ حلف نامہ میں لکھ کر دے گا کہ وہ مستقبل میں کسی بھی سیاسی جماعت میں نہیں جائے گا، اپنی پارٹی نہیں بنائے گا۔انا نے کہا ہے کہ اگر ستیہ گرہ میں شامل ہونے والا کوئی بھی انسان اس شرط کو توڑتا ہے تو اس کے خلاف کورٹ میں کیس دائر کیا جائے گا۔انا نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ چار ماہ میں 16 خط ستیہ گرہ کی اجازت کے لئے لکھ چکے ہیں۔ تین دن قبل تک انہیں ستیہ گرہ کے لئے اجازت نہیں ملی تھی۔ تین دن پہلے دہلی پولیس نے اطلاع دی ہے کہ کچھ شرائط کے ساتھ آپ کو ستیہ گرہ کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔انا سے وابستہ جانکاروں کی مانیں تو 23 مارچ (آج) صبح انا سب سے پہلے راج گھاٹ جا کر گاندھی جی کی سمادھی پر انہیں خراج عقیدت پیش کریں گے اور اس کے بعد 12.30 بجے سے رام لیلا گراؤنڈ پر ستیہ گرہ کی شروعات کریں گے ۔ اس آندولن کے منچ پر کچھ خاص چہرے کون کون سے ہوں گے، انا نے اس بارے میں کچھ بھی نہیں بتایا ہے۔
انا ہزارے کا رام لیلا میدان میں بھوک ہڑتال شروع
previous post