امریکہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے: عرب لیگ
(قاہرہ10دسمبر (قندیل نیوز
قاہرہ میں عرب ممالک کے 22 وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بدھ کو کیا گیا اعلان ’عالمی قوانین کی خطرناک خلاف ورزی ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔‘عرب لیگ کی جانب سے یہ اعلامیہ مصر کے مقامی وقت صبح تین بجے جاری کیا گیا۔اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ کا اسرائیل کے پورے یروشلم پر دعوے کو تسلیم کیے جانے سے امریکہ کی اس پالیسی کے منافی ہے جس کے تحت یروشلم کا فیصلہ مذاکرات کے ذریعے ہونے چاہیے۔
عرب لیگ کا مزید کہنا ہے کہ ’امریکہ کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ اس سے کشیدگی میں اضافہ ہو گا، غصہ اور بھڑکے گا اور خطرہ ہے کہ خطے میں مزید تشدد اور افراتفری پھیلے گی۔‘22 عرب ممالک کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ امریکی فیصلے کے خلاف اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں قرارداد منظور کرائی جائے گی۔تاہم عرب لیگ کے اعلامیے میں امریکہ کے خلاف معاشی پابندیوں کا ذکر نہیں کیا گیا۔اس سے قبل اجلاس کے دوران لبنان کے وزیر خارجہ جبران باسل کا کہنا ہے کہ امریکہ کو یروشلم میں اپنا سفارتخانہ منتقل کرنے سے روکنے کے لیے عرب ممالک کو امریکہ پر معاشی پابندیاں عائد کرنی چاہیءں۔
انھوں نے کہا کہ ’امریکہ کے اس فیصلے کے خلاف اقدامات لینے ضروری ہیں۔ شروع میں سفارتی کوششیں کرنی ہوں گی، پھر سیاسی اور پھر معاشی اور مالی پابندیاں عائد کرنی ہوں گی۔‘
اس سے قبل عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس کے آغاز پر عرب لیگ کے سربراہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو ’خطرناک اور ناقابل قبول‘ قرار دیا اور کہا کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا اسرائیل اور فلسطین تنازعے کے سیاسی حل پر حملہ ہے۔قاہرہ میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں عرب ممالک کے 22 وزرائے خارجہ شرکت کر رہے ہیں۔
احمد ابو الغیط نے مزید کہا کہ ٹرمپ کا فیصلہ ’بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے اور فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن کے لیے امریکی کوششوں پر سوال اٹھاتا ہے‘۔’امریکی پالیسی میں تبدیلی سے ٹرمپ انتظامیہ پر عرب ممالک کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے۔