خالد انور کے ایم ایل سی بنائے جانے پر امیر شریعت مولانا سید محمد ولی رحمانی کا وضاحتی بیان
پٹنہ۔ ۱۷؍اپریل: (عادل فریدی) ۱۵؍ اپریل کو گاندھی میدان پٹنہ میں ہونے والی دین بچاؤ دیش بچاؤ کانفرنس بہت ہی کامیا ب اور تاریخ ساز رہی ۔ آزادی کے بعد پہلی بار مسلمانوں کا اتنا بڑا مجمع کسی ایک جگہ پر اپنے حقوق کی بازیابی اور اپنے دین و شریعت کی حفاظت کے لیے جمع ہوا ، اور یقینا اس کے دور ر س نتائج پیدا ہوں گے ، اس کانفرنس نے مسلمانوں کو ہمت او ر حوصلہ دیا ہے اور اس جمہوری ملک میں اپنی افراد ی قوت کے مظاہرہ کا موقع فراہم کیا ہے ۔ ۱۵؍ اپریل کو کانفرنس کے اختتام کے بعد کانفرنس کی نظامت کر رہے ڈاکٹر خالد انور کو ایم ایل سی بنائے جانے کا اعلان نتیش کمار کی پارٹی جنتا دل یونائیٹیڈ نے کیا ۔ اس کے بعد سے سوشل میڈیا پر افواہوں اور چہ میگوئیو ں کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔ لوگ خالد انور کے ایم ایل سی بنائے جانے کو دین بچاؤ دیش بچاؤ کانفرنس سے جوڑ کر دیکھنے لگے ۔ ا س سلسلہ میں میں یہ صاف طور پر کہہ دینا چاہتا ہو ں کہ خالد انور کے ایم ایل سی بنانے کا کوئی تعلق اس کانفرنس سے اور امارت شرعیہ سے نہیں ہے۔ امارت شرعیہ کی یہ تاریخ رہی ہے کہ اس نے ہمیشہ حق کی آواز بلند کی ہے، اور ہمیشہ قوم و ملت کے تحفظ و بقاء ، شریعت اسلامیہ کی حفاظت اور دستور و آئین کی سر بلندی کے لیے آواز بلند کی ہے ۔دین بچاؤ دیش بچاؤ کانفرنس کا مقصد بھی یہی تھا۔اس لیے میری تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ اس کانفرنس سے جو تحریک پیدا ہوئی ہے اور جو انقلاب آیا ہے ا س کو کمزور نہ پڑنے دیں ، کسی قسم کی افواہ یا چہ میگوئیوں کی وجہ سے آ پ اس کانفرنس کے تئیں غلط فہمی میں مبتلا نہ ہو ں ، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کے دلوں سے ایک دوسرے کے تئیں بد ظنی اور بد گمانی کو نکال دے ، اور اس کانفرنس کو پوری ملت اسلامیہ کے لیے اتحاد و یکجہتی اور شریعت مصطفوی علی صاحبھا الصلواۃ و السلام کی سر بلندی کا ذریعہ بنائے آمین۔
امارت شرعیہ نے دین بچاؤ دیش بچاؤ کانفرنس کے نام پر کوئی سفارش نہیں کی:مولانا سید ولی رحمانی
previous post