نئی دہلی 10 مارچ ( قندیل نیوز)
پروفیسرخواجہ اکرام نے مصرکے اپنے دس روزہ دورے میں عین شمس یونیورسٹی اورجامعہ ازہر کے بعداسکندریہ یونیورسٹی میں مشرقی زبانوں میں اہم شعبہ،شعبۂ اردوکوخطاب کیاہے۔جامعہ ازہر شمس یونیورسٹی کے بعدمصر کی اہم یونیورسٹی ہے۔ جس میں مشرقی زبانوں کے تحت اردو کا شعبہ قائم ہے۔جو مصر میں اردو کا اہم شعبہ تصور کیا جاتاہے۔واضح رہے کہ پروفیسر خواجہ محمداکرام الدین اردو کے پہلے ادیب ہیں جنہوں نے مصر کی یونیورسٹیز میں اردو زبان وادب کی نمائندگی کی ہے۔پروفیسر خواجہ اکرام نے اسکندریہ یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو جس قدر ہندوپاک کی زبان ہے اسی قدر مصر کی بھی ہے۔کیوں کہ اردو کی رگ وپے میں عربی اور مصری تہذیب وثقافت کے عناصر شامل ہیں۔مصرسے ہمارا رشتہ نہ صرف تہذیبی اور علمی ہے،بلکہ اسلامی نظریات وتواریخ کے پس منظر میں مصرمینارۂ نور ہے۔ قبل ازیں ڈین اسکندریہ یونیورسٹی سامع انصری اور صدرشعبہ مشرقی زبان نے اپنے اپنے استقبالیہ کلمات میں کہا کہ پروفیسر خواجہ اکرام پہلے ہندستانی اردو ادیب ہیں جنھوں نے اسکندریہ یونیوسٹی سمیت ازہر یونیورسٹی اوردیگر یونیورسٹیز کا دورہ کیا۔اس اہم اعلان کے جواب میں پروفیسر خواجہ اکرام نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے اور احساس ذمہ داری بھی کہ یہاں موجودتمام اساتذہ کا تعارف ہندستان میں ہونا چاہیے۔عالمی سطح پراردوکے فروغ میں شانہ بشانہ مل کرساتھ چلنے کی ضرورت ہے۔
اسکندریہ یونیوسٹی، مصر میں پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین کا خصوصی خطاب
previous post