شاہ عبداللہ نے سشما سوراج سے ملاقات کی، دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال
نئی دہلی:28 ؍فروری (قندیل نیوز)
بھارت کے دورے پر آئے اردن کے شاہ عبداللہ بن ا لحسین سے آج وزیر خارجہ سشما سوراج نے ملاقات کی۔ دونوں کے درمیان کاروبار، سرمایہ کاری، سیکورٹی، سیاحت اور رابطے سمیت کئی موضوعات پر بات چیت ہوئی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمارنے ٹوئٹ کر کہا کہ اردن اور بھارت کے درمیان تاریخی تعلقات اور مضبوط ہوئے۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے شاہ عبداللہ سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان کاروبار، سرمایہ کاری، دفاع، سیاحت اور باہمی رابطے سمیت تمام شعبوں میں تعاون کومضبوط بنانے پر بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ایک دوسرے کے لیے معنی خیز اور اہم ہیں۔قابل ذکر ہے کہ اردن کے شاہ عبداللہ بن الحسین بھارت کے تین روزہ دورے پر کل یہاں پہنچے ، ان کا پر تپاک خیر مقدم کیا گیا، ہوائی اڈے پر ان کے استقبال کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی پروٹوکول توڑکر خود پہنچے تھے۔ تقریبا تین ہفتے قبل ہی وزیر اعظم نے فلسطین سمیت مغربی ایشیا کے دورہ کے تحت اردن کا بھی دورہ کیا تھا۔ وزیر اعظم مودی نے کل ٹوئٹ کیا تھاکہ شاہ عبداللہ دوم کے دہلی آمد پر ان کا استقبال ہے۔ اس ماہ کے شروع میں عمان میں میرے مختصر دورے کے بعد دوبارہ ان سے ملاقات ہوناخوش بدبختی ہے۔ بھارت کا دورہ دو طرفہ تعلقات کو اور وسیع کرے گا ۔ جمعرات کے دن باہمی گفتگو کے لیے پر امید ہوں ۔ وزیر اعظم مودی اور اردن کے شاہ عبداللہ جمعرات کو تفصیلی گفتگو کریں گے ۔سرکاری ذرائع نے کہا کہ بات چیت میں فلسطین کے مسئلے کے ساتھ ہی دہشت گردی، انتہا پسندی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے طریقوں پر وقیع گفتگو ہوسکتی ہے ۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کی طرف سے پیر کو جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ، اردن کے شاہ عبداللہ دوم ’اسلامک ہیرٹیج اینڈ پرموٹنگ انڈرسٹینڈنگ اینڈماڈریشن‘ موضوع پر منعقد ہ کانفرنس میں شرکت کریں گے اور لیکچر دیں گے، وہ دونوں ممالک کے درمیان علاقائی اور بین الاقوامی باہمی مفادات اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اردن کے شاہ کا بھارتی صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند اور وزیر اعظم نریندر مودی سے سرکاری مذاکرات بھی متوقع ہے ۔ ساتھ ہی شاہ عبداللہ کے اعزاز میں صدارتی محل میں یکم مارچ کوضیافتی تقریب بھی منعقد کی جائے گی۔بھارت اور اردن کے درمیان دو طرفہ رضامندی کی بنیاد پر بہت سے معاہدوں پر دستخط ہو سکتا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان صحت، ثقافت،کسٹم میں باہمی تعاون جیسے دیگر موضوعات پر بھی دستخط ہوں گے ۔