سپریم کورٹ نے ملیالم اداکارہ کے خلاف دائرتمام مقدمات پرروک لگائی
نئی دہلی۔(قندیل نیوز) سپریم کورٹ نے ملیالم اداکارہ پریا پرکاش وارئیر کو راحت دیتے ہوئے فلم ‘اورو اُدارلو’ کے متنازع نغمہ ‘مانكيہ ملرائے پووی’ معاملہ پر اس کے خلاف درج تمام مجرمانہ مقدموں پر آج روک لگا دی۔ چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم كھانولكر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے پریا پرکاش اور فلم کے ڈائرکٹر عمر عبدالوہاب کے خلاف درج مجرمانہ مقدمے پر اگلے حکم تک روک لگا دی۔
عدالت نے اس معاملہ میں تلنگانہ اور مہاراشٹر حکومت کو نوٹس بھی جاری کئے۔ عدالت نے واضح کیا کہ دیگر ریاستوں کو مذکورہ گانے کو بنیاد بنا کر سی آر پی سی کی دفعہ 200 کے تحت دائر شکایت پر عمل نہ کیا جائے۔ فلم کے اس نغمے کو لے کر حیدرآباد کے تاجر ظہیر علی خان، انجینئرنگ کے طالب علم مقیت خان اور کچھ دوسرے لوگوں نے حیدرآباد کے فلک نما پولیس کے پاس ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ شکایت میں کہا گیا تھا کہ نغمے کی دھن میں جس طرح پیغمبر محمد کی زوجہ کا ذکر کیا گیا ہے، وہ قابل اعتراض ہے۔ اس گانے سے مسلم فرقہ کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، اس پر پابندی عائد کیا جانا چاہئے
قابل ذکر ہے کہ پریا ‘مانكيہ ملرائے پووی’ گانے کی 26 سیکنڈ کی کلپ کی وجہ سے انٹرنیٹ پر سنسنی بن گئی تھی ۔ اس میں وہ اپنے کو اسٹار کو آنکھوں سے زخمی کرتی نظر آئی تھیں۔ اسی وجہ سے ان کو راتوں رات شہرت مل گئی۔ اس گانے کی وجہ سے ہی پریا کو بالی ووڈ سے بھی فلم کی پیشکش آنے شروع ہو گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پریا ‘مانكيہ ملرائے پووی’ گانے کی 26 سیکنڈ کی کلپ کی وجہ سے انٹرنیٹ پر سنسنی بن گئی تھی ۔
انہوں نے انٹرنیٹ سرچ کے معاملہ میں مشہور اداکاراؤں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا تھا۔ پریا بی کام فرسٹ ایئر کی طالبہ ہے اور مذکورہ فلم میں کالج کے دنوں کی محبت کو فلمایا گیا ہے