Home قومی خبریں آئی ٹی آئی معلومات قابل فہم زبان میں ہونی چاہئیں

آئی ٹی آئی معلومات قابل فہم زبان میں ہونی چاہئیں

by قندیل

آئی ٹی آئی معلومات قابل فہم زبان میں ہونی چاہئیں:ایم وینکیا نائیڈو

(نئی دہلی، 6 دسمبر( قندیل نیوز
نائب صدر جمہوریہ ہندایم وینکیا نائیڈو نے آج یہاں مرکزی اطلاعاتی کمیشن (سی آئی سی) کے 12 ویں سالانہ کنوینشن کا افتتاح کیا۔اپنے افتتاحی خطاب میں جناب این وینکیا نائیڈو نے کہا کہ معلومات (آئی ٹی آئی) ایسی زبان میں ہونی چاہیے جو ہر ایک کے لئے قابل فہم ہو اور خصوصی طور پر اس کی سمجھ میں آئے جس نے اسے حاصل کرنے کے لئے درخواست دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معلومات حاصل کرنے کے حق کے استعمال اور اسے قبول کرنے میں گزشتہ بیس برس کے دوران عالمی پیمانے پر بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معلومات حاصل کرنے کے حق نے حکومت کو اور زیادہ جوابدہ بنانے اور سرکاری کام کاج میں مزید شفافیت لانے کے اہل بنایا ہے نیز عوام کی اس عمل میں حصہ داری کو ممکن بنایا ہے۔ نائب صدر نے کہا کہ عوام اور حکومت کے درمیان رشتوں میں بنیادی تبدیلی لانے میں رہنمائی کی ہے۔نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈونے کہا کہ معلومات / اطلاعات کو مشترک کرنا اور ایک شفاف حکمراں ڈھانچہ قائم کرناجو عوام کے لئے جوابدہ ہو، ہمارے ملک میں جمہوریت کے دو اہم ستون ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شفافیت اور جوابدہی جمہوریت کی کامیابی کے اہم عناصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سووے راجیہ کو سورایہ میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور ترقی کا ثمر ہر ایک کو پہنچنا چاہیے۔ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اطلاعاتی کمیشن کے ذریعہ معلومات کو جلد فراہم کرانے سے شہریوں کی شکایات کا ازالہ فوری طور پر ہوسکے گا اور دوسرے کمیشنوں کو ان کے یہاں درج معاملات کو سنجیدگی اور مرکزیت کے ساتھ حل کرنے اور شکایات کے ازالے کو تیز کرنے کی ترغیب ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی اور ریاستی اطلاعاتی کمشنر، عوامی اتھارٹیوں اور شہریوں کے درمیان ایک پل کاکام کرتی ہیں۔افتتاحی اجلاس سے خطاب رکتے ہوئے شمال، مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) پی ایک او کے وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات اور پنشنز، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہماری حکومت کی مرکوزیت کم از کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی پر ہے۔ انہوں نے حکومت میں شفافیت، جوابدہی، معاملات اور اشیا کی بروقت فراہمی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے دو شاخی حکمت عملی اپنائی ہے جس میں بدعنوای کے تئیں زیرو ٹالرینس (صفر تحمل) اور ان لوگوں کے لئے جو اعلی مہارت اور ہم آہنگی سے کام کرتے ہیں، کو مناسب تحفظ فراہم کرانا ہے۔ڈاکٹر جتیندر نے کہا کہ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ حکومت نے اطلاعاتی کمشنروں کی تمام اسامیوں کو پر کیا ہے۔ انہوں نے کمیشن کے کام میں مکمل تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔کنوینشن کے دوران تین عنوانات یعنی سو۔ موٹو۔ ڈسکلوزر، ریکارڈ کیپنگ اور آر ٹی آئی ایکٹ کے نفاذ میں ابھرتے ہوئے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر ڈی او پی ٹی کے سکریٹری جناب اجے متل کے علاوہ اطلاعاتی کمشنرس، سابق چیف اطلاعاتی کمشنرس، سابق اطلاعاتی کمشنرس، ریاستی اطلاعاتی کمشنرس اور مختلف وزارتوں کے نمائندے اور آر ٹی آئی کے شراکت دار بھی موجودتھے۔

You may also like

Leave a Comment